0

تنزل

Posted by Umema Siddiqi on Wednesday, June 01, 2005 in ,
تنزل

مجھے نہیں معلوم میرا انجام کیا ھو گا؟ جس تیز روی سے میں تنزلی کی طرف جا رہا ھوں اکثر لوگوں کا خیال ھے کہ دل و دماغ کے لئے مہلک ثابت ھوتی ھے۔ مجھے خود بھی اس بات کا یقین ھے، میں ہمیشہ سے اس کا قائل رھا ھوں۔ لیکن میں سوائے اس کے کیا کہہ سکتا ھوں کہ میں بے بس ھوں۔ میں مجبور ھوں۔ میں اپنے آپ کو نہیں روک سکتا۔ ایک زبردست کشش، ایک ہمہ گیر جاذبیت مجھے ھلاکت اور پستی کی طرف کھینچے لیے جا رھی ھے۔
آہ! بہت تھوڑے عرصے کا ذکر ھے کہ میں اپنے آپ کو نہایت عالی مقام پاتا تھا۔ میرا مطمع نظر اور میرا دائرہ افق اس قدر وسیع تھا کہ اس پر ظر ڈالتے ھوئے میرا دماغ چکر کھاتا تھا۔ مجھے صرف عالی نگاہ لوگ دیکھ سکتے تھے اور میں کوتاہ بینوں سے مامون تھا۔ اب میری یہ حالت ھے کہ کسی اور کو تو کیا، میں خود اپنے آپ کا مطالعہ نہیں کر سکتا۔
مجھے معلوم ھے کہ بہت عرصہ گزرنے نہیں پائے گا جب میرے حسیات فنا ھو جائیں گے ۔ شاید میرے حواس مجھے جواب دے جائیں۔ میں اپنے آپ کو زندہ کہتا ھوں لیکن حقیقت یہ ھے کہ مردوں سے بدتر ھوں کیونکہ جو شخص مر جاتا ھے وہ کہیں نہ کہیں ٹھکانے تو لگ جاتا ھے اور میرا حال یہ ھے کہ دنیا میں کوئی سہارا نہیں ۔ آرام اور سکون مرے لئے نا ممکنات سے ھیں ۔ نہ مجھے اس وقت کوئی ناصح مفید ھو سکتا ھے اور نہ میں خود ھی اپنی رہنمائی کر سکتا ھوں ۔ چارہ گر کو مجھ پر رحم آ سکتا ھے لیکن اسے میرے نزدیک آنے کی ہمت نہیں پڑ سکتی -
زندگی میں یہ ایک ۔۔۔۔۔ صرف ایک لغزش کا نتیجہ ھے ۔
آپ نہیں سمجھے؟ خوب ! بات یہ ھے کہ میں جامع مسجد کے مینار سے گر رہا ھوں ۔

(کلیات ِ پطرس)

|

0 Comments

Post a Comment

Copyright © 2009 Fragile Girl - Umemalicious All rights reserved. Theme by Laptop Geek. | Bloggerized by FalconHive.