0
تکیہ کلام
Posted by Umema Siddiqi
on
Tuesday, May 10, 2005
in
l'humour
تکیہ کلام نہایت مفیدچیز ہے۔ اور سچ مچ گفتگو کا تکیہ ہے۔ یعنی باتین کرنے والا جب چاہے اس کا سہارا لے سکتا ہے۔
ایک صاحب کشمیر کا ذکر کر رہے ہیں---
“جب میں کیا نام وہاں گیا تو تقریباً تقریباً سب قابلَ دید مقامات کی کیا نام سیر کی۔ اور وہ جھیل کیا نام بھی دیکہی‘ وہ جو مشہور کیا نام جھیل ہے نا؟“
ایک صاحب کشمیر کا ذکر کر رہے ہیں---
“جب میں کیا نام وہاں گیا تو تقریباً تقریباً سب قابلَ دید مقامات کی کیا نام سیر کی۔ اور وہ جھیل کیا نام بھی دیکہی‘ وہ جو مشہور کیا نام جھیل ہے نا؟“
ڈل ہے اس کا نام“، ہم لقمہ دیتے ہیں۔
“ہاں کیا نام ڈل جھیل بھی دیکھی۔ سرینگر میں نشاط اور شالامار باغ بھی کیا نام دیکھے۔ اور وہ کیا نام چشمہ بھی دیکھا۔ خوب ہے وہ چشمہ کیا نام---!“
“جی شاہی چشمہ ہے اس کا نام۔“
تو کیا نام شاہی چشمہ بھی دیکھا!“
“ہاں کیا نام ڈل جھیل بھی دیکھی۔ سرینگر میں نشاط اور شالامار باغ بھی کیا نام دیکھے۔ اور وہ کیا نام چشمہ بھی دیکھا۔ خوب ہے وہ چشمہ کیا نام---!“
“جی شاہی چشمہ ہے اس کا نام۔“
تو کیا نام شاہی چشمہ بھی دیکھا!“
اسی طرح گفتگو ہوتی رہتی ہے اور بہت دیر میں ہمیں بتہ چلتا ہے کہ “کیا نام“ تو ان کا تکیہ کلام ہے۔ اپنی کم فہمی پر افسوس ہوتا ہے۔
--------------------------------------------
کیا آپکا بھی کوئ تکیہ کلام ہے؟
--------------------------------------------
کیا آپکا بھی کوئ تکیہ کلام ہے؟
Post a Comment